sad poetry | crystaldiskmark | sad poetry | poetry2021| love


بدل کر شہر کے رسموں رواج روئےگا

بدل کر شہر کے رسموں رواج روئےگا

تمارے ساتھ یہ سارا سماج روئے گا

طیب کر نہ سکے گا ہمارے غم کا علاج

اگر کرئے گا تو کر کے علاج روئےگا

سُناتے ہے اُسی اُمید پر یہ قصہ غم

جو کل نہ رویا یقینن وہ آج روئے گا 

یہ بات سچ ہے فقروں کی ایک ٹھکر سے
امیر شہر تیرا تختُ تاج روئے گا

زمین خفا ہے بہت آسمان سے
یوں لگ رہا ہے جیسے آج کوئی روئے گا






Comments

Popular posts from this blog

sad poetry | azan | lieferando | life | kbhi khud pe kbhi | poetry2021